معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1796
عَنْ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْجَالِبُ مَرْزُوقٌ، وَالْمُحْتَكِرُ مَلْعُونٌ» (رواه ابوداؤد والترمذى)
زیادہ نفع کمانے کے لئے ذخیرہ اندوزی کی ممانعت
حضرت عمر ؓ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ: جالب (یعنی غلہوغیرہ باہر سے لا کر بازار میں بیچنے والا تاجر) مرزوق ہے (یعنی اللہ تعالیٰ اس کے رزق کا کفیل ہے) اور محتکر (یعنی مہنگائی کے لئے ذخیرہ اندوزی کرنے والا) ملعون ہے (یعنی اللہ کی طرف سے پھٹکارا ہوا اور اس ی رحمت و برکت سے محروم ہے)۔ (سنن ابن ماجہ، مسند دارمی)

تشریح
رسول اللہ ﷺ کی تعلیم اور آپ ﷺ کی لائی ہوئی شریعت کا رُخ یہ ہے کہ معاشی نظام ایسا ہو جس میں عوام خاص کر غربا یعنی کم آمدنی والوں کو زندگی گزارنا دشوار نہ ہو، تجارت پیشہ اور دولت مند طبقہ زیادہ نفع اندوزی اور اپنی دولت میں اضافہ کے بجائے عوام کی سہولت کو پیش نظر رکھے اور اس مقصد کے لئے کم نفع پر قناعت کر کے اللہ کی رضا و رحمت اور آخرت کا اجر حاصل کرے۔ اگر ایمان و یقین نصیب ہو تو بلاشبہ یہ تجارت بڑی نفع بخش ہے۔
Top