معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1795
عَنْ مَعْمَرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ احْتَكَرَ فَهُوَ خَاطِئٌ» (رواه مسلم)
زیادہ نفع کمانے کے لئے ذخیرہ اندوزی کی ممانعت
حضرت معمر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو تاجر احتکار کرے (یعنی غلہ وغیرہ ضروریات زندگی کا ذخیرہ عوام کی ضرورت کے باوجود مہنگائی کے لئے محفوظ رکھے) وہ خطاکار گنہگار ہے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
جس طرح ہمارے زمانہ میں بہت سے تاجر غلہ وغیرہ ضروریات زندگی کی ذخیرہ اندوزی کر کے مصنوعی قلت پیدا کر دیتے ہیں جس کے نتیجہ میں مہنگائی اور گرانی بڑھ جاتی ہے اور عام صارفین پر بوجھ پڑتا ہے اور ان کے لئے گزارہ دشوار ہو جاتا ہے، اسی طرح رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں بھی کچھ تاجر ایسا کرتے تھے (اور غالباً اس کو کوئی مضائقہ نہیں سمجھتے تھے) لیکن رسول اللہ ﷺ نے اس کو سختی سے منع فرمایا اور گناہ قرار دیا۔ عربی زبان میں اس کو "احتکار" کہا جاتا ہے۔
Top