معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1762
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يُغْفَرُ لِلشَّهِيدِ كُلُّ ذَنْبٍ إِلَّا الدَّيْنَ» (رواه مسلم)
قرض کا معاملہ بڑا سنگین اور اس کے بارے میں سخت وعیدیں
حضرت عبداللہ ابن عمرو بن العاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے فرمایا کہ شہید ہونے والے مرد مومن کے سارے گناہ (راہ خدا میں جان کی قربانی دینے کی وجہ سے) بخش دئیے جاتے ہیں بجز قرض کے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ اخلاص کے ساتھ راہ خدا میں شہید ہونا ایسا مقبول عمل ہے کہ وہ آدمی کے سارے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے اور اس کی برکت سے سارے گناہ معاف کردئیے جاتے اور بخش دیئے جاتے ہیں لیکن اس پر کسی بندہ کا قرضہ تھا تو اس کے حساب میں وہ گرفتار بلا رہے گا کیونکہ وہ حق العبد ہے اس سے نجات اور رہائی کی صورت یہی ہے کہ وہ قرضہ ادا کیا جائے۔ (یا جس کا قرضہ ہے وہ لوجہ اللہ معاف کر دے) آگے درج ہونے والی دو حدیثوں سے یہ بات اور زیادہ صراحت سے معلوم ہوگی کہ اس معاملہ میں اللہ کا قانون کس قدر بے لاگ اور سخت ہے۔
Top