معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1759
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " دَخَلَ رَجُلٌ الْجَنَّةَ فَرَأَى عَلَى بَابِهَا مَكْتُوبًا الصَّدَقَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا، وَالْقَرْضُ بِثَمَانِيَةَ عَشَرَ " (رواه الطبرانى فى الكبير)
قرض کی فضیلت اوراس سے متعلق ہدایات
حضرت ابو امامہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بیان فرمایا کہ ایک آدمی جنت میں داخل ہوا تو اس نے جنت کے دروازہ پر لکھا دیکھا کہ صدقہ کا اجر و ثواب دس گنا ہے اور قرض دینے کا اٹھارہ گنا۔ (معجم کبیر طبرانی)

تشریح
ظاہر ہے کہ حاجت مند اور ضرورت مند کو قرض دینا اس کی مدد ہے اور بعض حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا اجر و ثواب صدقہ سے بھی زیادہ ہے۔ اسی کے ساتھ قرض کے بارے میں سخت وعیدیں بھی ہیں۔ تشریح .....حدیث میں اس کا کوئی اشارہ نہیں کہ حضور ﷺ نے یہ کس آدمی کے بارے میں فرمایا کہ وہ جنت میں داخل ہوا تو اس نے اس کے دروازے پر مندرجہ بالا جملہ لکھا دیکھا ہوسکتا ہے کہ آپ نے یہ کسی مرد صالح کے خواب کا واقعہ بیان فرمایا ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ یہ خود آپ صلی اللہ وسلم کا مشاہدہ یا مکاشفہ ہو اور آپ ﷺ نے اس انداز میں اس کو بیان فرمایا ہو اس دوسرے احتمال کی کسی قدر تائید اس سے بھی ہوتی ہے کہ اس حدیث کو ابن ماجہ نے بھی روایت کیا ہے اور اس کے آخر میں یہ اضافہ ہے کہ: مَا بَالُ الْقَرْضِ أَفْضَلُ مِنَ الصَّدَقَةِ؟ قَالَ: لِأَنَّ السَّائِلَ يَسْأَلُ وَعِنْدَهُ، وَالْمُسْتَقْرِضُ لَا يَسْتَقْرِضُ إِلَّا مِنْ حَاجَةٍ (جمع الفوائد) میں نے جبرئیل سے پوچھا کہ قرض میں کیا خاص بات ہے کہ وہ صدقہ سے افضل ہے؟ تو انہوں نے بتایا کہ سائل (جس کو صدقہ دیا جاتا ہے) اس حالت میں بھی سوال کرتا اور صدقہ لے لیتا ہے جبکہ اس کے پاس کچھ ہوتا ہے اور قرض مانگنے والا قرض جب ہی مانگتا ہے جب وہ محتاج اور ضرورت مند ہوتا ہے۔ بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ اللہ کا ایک غریب مگر شریف وعفیف بندہ انتہائی حاجت مند اور گویا اضطرار کی حالت میں ہوتا ہے لیکن نہ وہ کسی سے سوال کرنا چاہتا ہے اور نہ صدقہ خیرات لینے کے لئے اس کا دل آمادہ ہوتا ہے ہاں وہ اپنی ضرورت پوری کرنے اور بچوں کا فاقہ توڑنے کے لیے قرض چاہتا ہے ظاہر ہے کہ اس کو قرض دینا صدقہ سے افضل ہوگا۔ نیز خود راقم السطور کا تجربہ ہے کہ بہت سے لوگ کسی ضرورت مند کی زکات خیرات سے مدد کرنے کے لئے تو تیار ہو جاتے ہیں لیکن اس کو قرض دینے پر ان کا دل آمادہ نہیں ہوتا اس لئے اس حدیث میں خاصہ سبق ہے۔ حدیث کے اس آخری حصہ سے (جو ابن ماجہ کے حوال سے درج کیا گیا ہے) یہ بھی اشارہ ملا کے صدقہ کے مقابلہ میں وہی قرض افضل ہے جو کسی حاجت مند کو اس کی حاجت رفع کرنے کے لئے دیا جائے۔
Top