معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1753
عَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «رَحِمَ اللَّهُ رَجُلًا سَمْحًا إِذَا بَاعَ، وَإِذَا اشْتَرَى، وَإِذَا اقْتَضَى» (رواه البخارى)
مالی معاملات میں دوسروں کے ساتھ نرمی اور رعایت
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ کی رحمت اس بندے پر ہیں جو بیچنے میں’ خریدنے میں اور اپنے حق کا تقاضہ کرنے میں نرم اور فراخ دل ہو۔ (صحیح بخاری)

تشریح
رسول اللہ ﷺ کی دعوت و تعلیم میں ایمان اور اللہ کی عبادت کے بعد بندگان خدا اور عام مخلوق کے ساتھ حسن سلوک خاص کر کمزوروں اور حاجت مندوں کی خدمت اور اعانت پر بڑا زور دیا گیا ہے" اور آپ ﷺ کی تعلیم و ہدایت کا یہ نہایت وسیع اور اہم باب ہے۔ اسی سلسلہ معارف الحدیث کی کتاب الاخلاق(1) اور کتاب المعاشرہ(2) میں ناظرین کرام مختلف عنوانات کے تحت رسول اللہ ﷺ کے وہ پچاسوں ارشادات پڑھ چکے ہیں جن کا تعلق اسی وسیع باب کے مختلف شعبوں سے ہے۔ خرید و فروخت اور قرض وغیرہ لین دین کے معاملات میں بھی رسول اللہ ﷺ نے اپنی امت کو مختلف عنوانات سے اس کی ہدایت فرمائی اور ترغیب دی کے ہر فریق دوسرے کی رعایت اور خیر خواہی کرے’ جس پر کسی کا حق ہے وہ اس کو ادا کرنے کی کوشش کرے’ اور جس کا کسی دوسرے پر حق ہے وہ اس کے وصول کرنے میں فراخ دلی نرمی اور فیاضی سے کام لے’ اور سخت اور بے لچک رویہ اختیار نہ کرے۔ آپ ﷺ نے بتلایا کہ جو بندے ایسا کریں گے وہ ارحم الراحمین کی خاص الخاص رحمت کے مستحق ہونگے۔ اس سلسلہ کے حضور ﷺ کے چند ارشادات ذیل میں پڑھئے:
Top