معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1749
َعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ لَحْمٌ نَبَتَ مِنَ السُّحْتِ، كَانَتِ النَّارُ أَوْلَى بِهِ. (رواه احمد والدارمى والبيهقى فى شعب الايمان)
حرام مال کی نحوست اور بد انجامی
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ وہ گوشت اور وہ جسم جنت میں نہ جا سکے گا جس کی نشوونما حرام مال سے ہوئی ہو۔ اور ہر ایسا گوشت اور جسم جو حرام مال سے پلا اور بڑھا ہے جوزف اس کی زیادہ مستحق ہے۔ (مسند احمد سنن دارمی شعب الایمان للبیہقی)

تشریح
اللہ کی پناہ! اس حدیث میں بڑی سخت وعید ہے۔ الفاظ حدیث کا ظاہر مطلب یہی ہے کہ دنیا میں جو شخص حرام کمائی کی وجہ سے پلا بڑھا ہو گا وہ جنت کے داخلہ سے محروم رہے گا اور دوزخ ہی اس کا ٹھکانہ ہوگا۔ اَللَّهُمَّ احْفَظْنَا شارحین حدیث نے قرآن و حدیث کے دوسرے نصوص کی روشنی میں اس کا مطلب یہ بیان فرمایا ہے کہ ایسا آدمی حرام خوری کی سزا پائے بغیر جنت میں نہ جا سکے گا۔ ہاں اگر وہ مومن ہو گا تو حرام کا عذاب بھگتنے کے بعد جنت میں جا سکے گا اور اگر مرنے سے پہلے اس کو صادق توبہ و استغفار نصیب ہو گیا یا کسی مقبول بندہ نے اس کی مغفرت کی دعا کی اور قبول ہوگئی یا خود رحمت الہی نے مغفرت کا فیصلہ فرما دیا ہے تو عذاب کے بغیر بھی بخشا جا سکتا ہے۔ رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَأَنْتَ خَيْرُ الرَّاحِمِيْنَ
Top