معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1748
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: «مَنِ اشْتَرَى ثَوْبًا بِعَشَرَةِ دَرَاهِمَ، وَفِيهِ دِرْهَمٌ حَرَامٌ، لَمْ يَقْبَلِ اللَّهُ لَهُ صَلَاةً مَادَامَ عَلَيْهِ» ، قَالَ: ثُمَّ أَدْخَلَ أُصْبُعَيْهِ فِي أُذُنَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: «صُمَّتَا إِنْ لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعْتُهُ يَقُولُهُ» (رواه احمد والبيهقى فى شعب الايمان)
حرام مال کی نحوست اور بد انجامی
حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان فرمایا کہ جس شخص نے دس درہم میں کوئی کپڑا خریدا اور ان میں ایک درہم بھی حرام کا تھا تو جب تک وہ کپڑا اس کے جسم پر رہے گا اس کی کوئی نماز اللہ تعالی کے ہاں قبول نہ ہوگی۔ (یہ بیان کرکے) حضرت ابن عمر نے اپنی دو انگلیاں اپنے دونوں کانوں میں دیں لیں اور بولے بہرے ہو جائیں میرے یہ دونوں کان اگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے نہ سنا ہو۔ (یعنی میں نے جو کہا یہ میں نے خود رسول اللہ ﷺ سے اپنے کانوں سے سنا ہے)۔ (مسند احمد شعب الایمان للبیہقی)
Top