معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1742
عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الْكَسْبِ أَطْيَبُ؟ قَالَ: «عَمَلُ الرَّجُلِ بِيَدِهِ وَكُلُّ بَيْعٍ مَبْرُورٍ» (رواه احمد)
دستکاری صنعت و حرفت اور محنت مزدوری کی فضیلت
حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ حضرت کونسی کمائی زیادہ پاک اور اچھی ہے آپ صلی اللہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی کا اپنے ہاتھ سے کوئی کام کرنا اور ہر تجارت جو پاکبازی کے ساتھ ہو۔ (مسند احمد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ سب سے اچھی کمائی تو وہ ہے جو خود اپنے دست بازو اور اپنی محنت سے ہو اور اس تجارت کی کمائی بھی پاکیزہ ہے جو شریعت کے احکام کے مطابق اور دیانتداری کے ساتھ ہو کا "كُلُّ بَيْعٍ مَبْرُورٍ" یہی مطلب ہے۔
Top