معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1741
عَنِ المِقْدَامِ بْنِ مَعْدِيْكَرَبَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا أَكَلَ أَحَدٌ طَعَامًا قَطُّ، خَيْرًا مِنْ أَنْ يَأْكُلَ مِنْ عَمَلِ يَدِهِ، وَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ، كَانَ يَأْكُلُ مِنْ عَمَلِ يَدِهِ» (رواه البخارى)
دستکاری صنعت و حرفت اور محنت مزدوری کی فضیلت
حضرت مقدام بن معدی کرب ؓٗ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ کسی نے کبھی کوئی کھانا اس سے بہتر نہیں کھایا کہ اپنے ہاتھوں کی محنت سے کما کے کھائے۔ اور اللہ کے پیغمبر داود علیہ السلام اپنے ہاتھوں سے کام کر کے کھاتے تھے۔ (صحیح بخاری)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ تحصیل معاش کی صورتوں میں بہت اچھی صورت یہ ہے کہ آدمی اپنے ہاتھ سے کوئی ایسا کام کرے جس سے کھانے پینے وغیرہ کی ضروریات پوری ہوں آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہ اللہ کے پیغمبر داود علیہ السلام کی سنت بھی ہے قرآن مجید میں بھی ہے کہ وہ زرہیں بناتے تھے اور اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اسی کو انھوں نے اپنا ذریعہ معاش بنایا تھا بلاشبہ رسول اللہ ﷺ کے اس ارشاد نے دستکاری اور ذاتی محنت کو بہت بلند مقام عطا فرمادیا۔
Top