معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1737
عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا لَا تَلْبَسُ الْمُعَصْفَرَ مِنَ الثِّيَابِ، وَلَا الْمُمَشَّقَةَ، وَلَا الْحُلِيَّ، وَلَا تَخْتَضِبُ، وَلَا تَكْتَحِلُ» (رواه ابوداؤد والنسائى)
عدت وفات اور سوگ
ام المومنین حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس عورت کے شوہر کا انتقال ہوگیا ہو وہ کسم کے رنگے ہوئے اور اس طرح سرخ گیروے رنگے ہوئے کپڑے نہ پہنے نہ زیورات پہنے نہ خضاب مہندی وغیرہ کا استعمال کرے نہ سرمہ لگائے۔ (سنن ابی داؤد سنن نسائی)

تشریح
رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں جو خواتین زیب و زینت کے لیے کپڑے رنگ کی تھیں وہ زیادہ تر یہی دو چیزیں استعمال کرتی تھیں کُسم خاص قسم کا لال گیرو’ اس لئے آپ ﷺ نے ان کا خاص طور سے ذکر فرمایا ورنہ ان دو چیزوں کی کوئی خصوصیت نہیں ہے مطلب یہ ہے کہ ایسے رنگین اور شوخ کپڑے استعمال نہ کئے جائیں جو زیب وزینت کے لیے استعمال ہوتے ہیں اسی طرح زیورات اور سرمہ مہندی جیسی چیزیں بھی استعمال نہ کی جائیں جو زینت اور سنگھار کے لیے استعمال کی جاتی ہیں زمانہ عدت میں سوگ کے ان احکام کا مقصد یہی ہے کہ شوہر کے انتقال کا بیوی کو جو رنج و صدمہ ہو اس کا اثر دل اور باطن کی طرح ظاہر یعنی جسم اور لباس میں بھی ہوں یہ جوہر نسوانیت کا فطری تقاضا ہے اور اسی میں نسوانیت کا شرف ہے۔
Top