معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1704
عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ كَمْ كَانَ صَدَاقُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ كَانَ صَدَاقُهُ لأَزْوَاجِهِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً وَنَشٌّ. (رواه مسلم)
مہر کی اہمیت اور اس کا لزوم
ابو سلمہ سے روایت ہے کہ میں نے ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے پوچھا کہ خود رسول اللہ ﷺ کا مہر کتنا تھا؟ تو انہوں نے بتلایا کہ آپ ﷺ نے اپنی بیویوں کے لئے جو مہر مقرر فرمایا تھا وہ ساڑھے بارہ اوقیہ تھا۔ (صحیح مسلم)

تشریح
ایک اوقیہ چالیس رہم کے برابر ہوتا تھا اس حساب سے ساڑھے بارہ اوقیہ کے پورے پانچ سو درہم ہوتے تھے۔ یہ حساب اور تشریح خود حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے مروی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابلِ لحاظ ہے کہ اس زمانے میں پانچ سو درہم کی رقم اچھی خاصی ہووتی تھی اس سے کم و بیش چالیس پچاس بکریاں خریدی جا سکتی تھیں۔
Top