معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1695
عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنَ شُعْبَةَ قَالَ خَطَبْتُ امْرَأَةً فَقَالَ لَيْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ نَظَرْتَ إِلَيْهَا؟ قُلْتُ لاَ. قَالَ: فَانْظُرْ إِلَيْهَا فَإِنَّهُ أَحْرَى أَنْ يُؤْدَمَ بَيْنَكُمَا. (رواه احمد والترمذى والنسائى وابن ماجه)
جس عورت سے نکاح کرنے کا ارادہ ہو اس کو ایک نظر دیکھ لینا گناہ نہیں ، بلکہ بہتر ہے
حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے ایک خاتون کے لئے نکاح کا پیام دیا (یا پیام دینے کا ارادہ کیا) تو رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ: تم نے اس کو دیکھا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ میں نے دیکھا تو نہیں ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا:، ایک نظر دیکھ لو، یہ اس مقصد کے لئے زیادہ مفید ہو گا کہ تم دونوں میں الفت و محبت اور خوشگواری رہے۔ (مسند احمد، جامع ترمذی، سنن نسائی، ابن ماجہ)

تشریح
رسول اللہ ﷺ کے ان ارشادات کا مقصد یہی ہے کہ نکاح و شادی کا مسئلہ بہت اہم ہے ساری عمر کے لئے فیصلہ اور معاہدہ ہے، یہ مناسب نہیں کہ یہ معاملہ ناواقفی و بےخبری کے ساتھ اندھیرے میں ہو، بلکہ واقفیت اور بصیرت کے ساتھ ہونا چاہئے۔ قابلِ اعتماد لوگوں اور خاص کر عورتوں کے ذریعہ بھی صحیح معلومات حاصل ہو سکتے ہیں، جو بھی ذریعہ اختیار کیا جائے اس کا بہرحال لحاظ رکھا جائے کہ عورت کو یا اس کے گھر والوں کو گرانی اور ناگواری نہ ہو، بلکہ اچھا ہے کہ ان کو خبر بھی نہ ہو، سنن ابی داؤد میں حضرت جابر ؓ کا یہ بیان مروی ہے کہ میں نے ایک عورت کے لئے نکاح کا پیام دینے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ ﷺ کی اس ہدایت کے مطابق میں چھپ چھپ کر اس کو دیکھنے کی کوشش کرتا تھا۔ یہاں تک کہ اس میں کامیاب ہو گیا پھر میں نے اس سے نکاح کر لیا۔
Top