معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1691
عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِيَّاكُمْ وَالدُّخُولَ عَلَى النِّسَاءِ. فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ الْحَمْوَ قَالَ: الْحَمْوُ الْمَوْتُ. (رواه البخارى ومسلم)
نامحرم عورتوں سے تنہائی میں ملنے کی ممانعت
حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: تم (نامحرم) عورتوں کے پاس جانے سے بچو (اور اس معاملہ میں بہت احتیاط کرو) ایک شخص نے دریافت کیا کہ: شوہر کے قریبی رشتہ داروں (دیور وغیرہ) کے بارے میں حضور ﷺ کا کیا ارشاد ہے؟ (کیا ان کے لئے بھی یہی حکم ہے؟) آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: وہ تو بالکل موت اور ہلاکت ہے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
شوہر کے قریبی رشتہ داروں میں اس کے باپ اور اس کی اولاد تو بیوی کے لئے محرم ہیں، ان کے علاوہ سارے رشتہ دار حتیٰ کے حقیقی بھائی بھی نامحرم ہیں، ان کا بھی آزادانہ طور پر گھر میں آنا اور خلوت و جلوت میں بےتکلف اور بےپردہ ملنا اور باتیں کرنا رسول اللہ ﷺ کے اس ارشاد کے مطابق انتہائی خطرناک اور عفت و دیانت کے لئے گویا زہر قاتل ہے۔
Top