معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1676
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ كَانَ لَهُ شَعْرٌ فَلْيُكْرِمْهُ» (رواه ابوداؤد)
ڈاڑھی مونچھ کے بالوں اور ظاہری ہیئت سے متعلق ہدایات
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: جس شخص کے بال ہوں اس کو چاہئے کہ وہ ان بالوں کا اکرام کرے۔ (سنن ابو داؤد)

تشریح
بالوں کا اکرام یہ ہے کہ ان کو دھویا جائے، حسب ضرورت تیل لگایا جائے، ان میں کنگھی بھی کی جائے۔ خود رسول اللہ ﷺ کا طرزِ عمل بھی یہی تھا، آپ ﷺ ہمیشہ سر پر بال رکھتے تھے جو کبھی کانوں تک اور کبھی کانوں کے نیچے تک رہتے تھے۔ آپ ﷺ ان کو اہتمام سے دھوتے بھی تھے، ان میں تیل بھی لگاتے تھے، کنگھی بھی فرماتے تھے۔ علماء نے لکھا ہے کہ حج اور عمرہ کے سوا کبھی سر کے بالوں کا منڈوانا آپ ﷺ سے ثابت نہیں۔
Top