معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1668
عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ غَزَوْنَاهَا: «اسْتَكْثِرُوا مِنَ النِّعَالِ، فَإِنَّ الرَّجُلَ لَا يَزَالُ رَاكِبًا مَا انْتَعَلَ» (رواه مسلم)
جوتا پہننے کے بارے میں ہدایات
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ جہاد کے ایک سفر پر روانہ ہو رہے تھے، میں نے آپ ﷺ کو سنا آپ ہدایت دے رہے تھے کہ: لوگو! جوتیاں زیادہ لے لو، کیوں کہ آدمی جب تک پاؤں میں جوتا پہنے رہتا ہے تو وہ سوار کی طرح رہتا ہے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
یہ واقعہ اور تجربہ ہے کہ جو آدمی جوتا پہن کے چلتا ہے وہ بہ نسبت اس شخص کے جو بغیر جوتا پہنے چلے، تیز بھی چلتا ہے اور کم تھکتا ہے۔ اس کا پاؤں محفوظ بھی رہتا ہے۔ یہی مطلب ہے اس کا کہ "وہ سوار کی طرح رہتا ہے" اور ہمارے اس زمانے مین تو فوجیوں کے لئے ان کا خاص جوتا، ان کی وردی کا جز ہے۔
Top