معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1652
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ يُحِبَّ أَنْ يَرَى أَثَرَ نِعْمَتِهِ عَلَى عَبْدِهِ. (رواه الترمذى)
اللہ نصیب فرمائے تو پھٹے حال رہنا ٹھیک نہیں
عمرو بن شعیب اپنے والد شعیب سے اور وہ اپنے دادا حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاصؓ سے سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: اللہ تعالیٰ کو یہ بات محبوب اور پسند ہے کہ کسی بندے پر اس کی طرف سے جو انعام ہو تو اس پر اس کا اثر نظر آئے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
جس طرح بعض لوگ اپنی بڑائی کے اظہار کے لئے یا فیشن کے طور پر بہت بڑھیا لباس پہنتے اور اس مد میں بےجا اسراف کرتے ہیں اسی طرح بعض کنجوس کنجوسی کی وجہ سے یا صرف طبیعت کے گنوار پن کی وجہ سے صاحبِ استطاعت ہونے کے باوجود بالکل پھٹے حال رہتے ہیں۔ ان دونوں حدیثوں میں ایسے ہی لوگوں کو ہدایت فرمائی گئی ہے کہ جب کسی بندے پر اللہ کا فضل ہو تو اس کو اس طرح رہنا چاہئے کہ دیکھنے والوں کو بھی نظر آئے کہ اس پر اس کے رب کا فضل ہے، یہ شکر کے تقاضوں میں سے ہے۔
Top