معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1642
عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلاَءَ، لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ القِيَامَةِ» (رواه البخارى ومسلم)
متکبرانہ لباس کی ممانعت اور سخت وعید
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: جو کوئی اپنا کپڑا استکبار اور فخر کے طور پر زیادہ نیچا کرے گا، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نظر بھی نہ اُٹھائے گا۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
عہدِ نبویﷺ میں عرب متکبرین کا یہ فیشن تھا کہ کپڑوں کے استعمال میں بہت اسراف سے کام لیتے تھے اور اس کو بڑائی کی نشانی سمجھا جاتا تھا۔ ازار یعنی تہہ بند اس طرح باندھتے کہ چلنے میں نیچے کا کنارہ زمین پر گھسٹتا، اسی طرح قمیص اور عمامہ اور دوسرے کپڑوں میں بھی اسی قسم کے اسراف کے ذریعہ اپنی بڑائی اور چودھراہٹ کی نمائش کرتے، گویا اپنے دل کے استکبار اور احساس بالا تری کے اظہار اور تفاخر کا یہ ایک ذریعہ تھا۔ اور اس وجی سے متکبرین کا یہ خاص فیشن بن گیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کی سخت ممانعت فرمائی اور نہایت سنگین وعیدیں اس کے بارے میں سنائیں۔
Top