معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1611
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَأْكُلْ بِيَمِينِهِ، وَإِذَا شَرِبَ فَلْيَشْرَبْ بِيَمِينِهِ. (رواه مسلم)
کھانا داہنے ہاتھ اور اپنے سامنے سے کھایا جائے
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کچھ کھائے تو داہنے ہاتھ سے کھائے اور جب کچھ پئیے تو داہنے ہاتھ سے پئیے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
انسان اپنے ہاتھوں کو پاک و ناپاک ہر قسم کے کاموں اور چیزوں میں استعمال کرتا ہے، اس لئے اس کی فطری طہارت پسندی کا تقاضا یہ ہے کہ نجاست و گندگی کی صفائی جیسے کاموں کے لئے ایک ہاتھ کو مخصوص کر دیا جائے اور دوسرے کاموں میں دوسرا ہاتھ استعمال ہو۔ اس فطری تقاضے کے مطابق دفع نجاست وغیرہ کے لئے بایاں ہاتھ مخصوص کر دیا گیا ہے اور باقی کھانے پینے وغیرہ دوسرے سارے اچھے اور پاکیزہ کاموں کے بارے میں حکم ہے کہ وہ داہنے ہاتھ سے انجام دئیے جائیں۔ اور خلقی اور فطری لحاظ سے بائیں ہاتھ کے مقابلے میں داہنے ہاتھ کی فضیلت اور برتری ایک کھلی ہوئی حقیقت ہے۔ لہذا یہ حکم اور یہ تقسیم بالکل فطرت کے بھی مطابق ہے۔ اس بناء پر بائیں ہاتھ سے کھانا بالکل ایسی الٹی بات ہے کہ کوئی آدمی بجائے پاؤں کے سر کے بل چلے، اسی لئے آگے درج ہونے والی حدیث میں فرمایا گیا ہے کہ بائیں ہاتھ سے کھانا شیطان کا طریقہ اور اس کا عمل ہے کیوں کہ شیطان کی فطرت یہی ہے کہ ہر کام الٹا کرے۔
Top