معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1608
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ تَعَالَى فَإِنْ نَسِيَ أَنْ يَذْكُرَ اسْمَ اللَّهِ تَعَالَى فِي أَوَّلِهِ فَلْيَقُلْ بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ. (رواه ابوداؤد والترمذى)
کھانے سے پہلے اللہ کو یاد کیا جائے اور اس کا نام لیا جائے
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھانا کھانے کا ارادہ کرے تو چاہئے کہ اللہ کا نام ہے (یعنی پہلے بسم اللہ پڑھے) اور اگر شروع میں بسم اللہ پڑھنا بھول جائے تو بعد میں کہہ لے: "بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ"۔ (سنن ابی داؤد، جامع ترمذی)

تشریح
ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ کا نام پاک لینا باعث برکت ہے، اور جیسا کہ دوسری احادیث میں صراحۃً وارد ہوا ہے اس نام پاک کی یہ بھی ایک خاص تاثیر ہے کہ پھر شیاطین پاس نہیں آتے، اس لئے وہ کھانا جس پر اللہ کا نام لیا جائے شیاطین کی شرکت اور ان کے شر سے محفوظ رہے گا۔ اس کے علاوہ اس تعلیم و ہدایت کا یہ بھی ایک مقصد ہے کہ بندہ کے سامنے جب کھانا آئے تو اس حقیقیت کو یاد کر لے کہ یہ کھانا اللہ تعالیٰ کی نعمت اور اس کا عطیہ ہے اور اسی کے کرم سے میں اس لائق ہوں کہ اس کو کھا سکوں اور اس سے لذت و فائدہ حاصل کر سکوں۔ اس طرح کھانے کا عمل جو بظاہر ایک خالص مادی عمل ہے اور حیوانی تقاضے سے ہوتا ہے اس کی نسبت اللہ تعالیٰ سے جڑ جاتی ہے اور وہ ایک ربانی اور نورانی عمل بن جاتا ہے۔ اور چونکہ کبھی ایسا بھی ہو جاتا ہے کہ کھانا شروع کرتے وقت بندہ اللہ کا نام لینا اور بسم اللہ کہنا بھول جاتا ہے تو اس کے لئے رسول اللہ ﷺ نے اس حدیث میں ارشاد فرمایا کہ ایسی صورت میں جب یاد آ جائے اسی وقت بندہ کہہ لے "بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ" (میں اللہ کے نام سے برکت حاصل کرتا ہوں، شروع میں بھی اور آخر میں بھی)۔
Top