معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1592
عَنْ وَائِلٍ الْحَضْرَمِيِّ أَنَّ طَارِقَ بْنَ سُوَيْدٍ الْجُعْفِيَّ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْخَمْرِ فَنَهَاهُ فَقَالَ إِنَّمَا أَصْنَعُهَا لِلدَّوَاءِ فَقَالَ: إِنَّهُ لَيْسَ بِدَوَاءٍ وَلَكِنَّهُ دَاءٌ. (رواه مسلم)
شراب بطور دوا کے بھی استعمال نہ کی جائے
حضرت وائل بن حجر حضرمی ؓ سے روایت ہے کہ طارق بن سوید ؓ نے شراب کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا تو آپ ﷺ نے ان کو شراب پینے سے منع فرمایا، انہوں نے عرض کیا کہ میں تو اس کو دوا کے لیے استعمال کرتا ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا کہ:وہ دوا نہیں ہے بلکہ وہ تو بیماری ہے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
بعض قرائن کی بناء پر کچھ ائمہ اور علماء کی رائے یہ ہے کہ یہ حدیث اس دور کی ہے جب کہ شراب کی قطعی حرمت کا حکم نازل ہوا تھا اور رسول اللہ ﷺ نے ایک خاص مصلحت اور مقصد کے لئے (جو آگے والی بعض حدیثوں سے معلوم ہو جائے گا) شراب کے بارے میں انتہائی سخت رویہ ہنگامی طور پر اختیار کیا تھا اور اس سلسلہ میں بعض ان چیزوں کو بھی منع فرما دیا تھا جن کی بعد میں آپ ﷺ نے اجازت دے دی۔ اس بناء پر ان حضرات نے اس کی گنجائش سمجھی ہے کہ اگر کسی ایسے مریض کے بارے میں جس کی زندگی خطرہ میں ہو، معتمد اور حاذق طبیب کی رائے ہو کہ اس کے علاج میں شراب ناگزیر ہے تو صرف بقدر ضرورت استعمال کی جا سکتی ہے۔ واللہ اعلم۔
Top