معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1581
عَنْ ابْنَ أَبِي أَوْفَى قَالَ غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ غَزَوَاتٍ، كُنَّا نَأْكُلُ مَعَهُ الْجَرَادَ. (رواه البخارى ومسلم)
کھانے پینے کے احکام و آداب
حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ سے روایت ہے کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کی معیت میں ساتھ غزوے کئے ہیں، (یعنی ساتھ غزووں میں ہمیں آپ کی معیت اور رفاقت نصیب ہوئی ہے) ہم ان غزووں میں آپ کے ساتھ رہ کر ٹڈیاں بھی کھاتے تھے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
سنن ابی داؤد میں سلمان فارسی ؓ سے ایک حدیث مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے ٹڈیوں کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: " اَكْثَرُ جُنُوْدُ اللهِ لَا آكُلُهُ وَلَا اُحَرِّمُهُ " (اللہ کی بہت سی مخلوق یعنی بہت سے جانور ایسے ہیں کہ میں ان کو خود تو نہیں کھاتا لیکن ان کو حرام نہیں بتلاتا) مطلب یہ کہ وہ حلال ہیں، لوگ ان کو کھا سکتے ہیں۔ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور ﷺ خود ٹڈی نہیں کھاتے تھے۔ اس کی روشنی میں شارحین نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفی کی مندرجہ بالا حدیث کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ صحابہ کرامؓ حضور ﷺ کے ساتھ غزوات میں ٹڈیاں بھی کھاتے تھے اور آپ ﷺ منع نہیں فرماتے تھے۔ اس کا مطلب کا ایک قرینہ یہ بھی ہے کہ حضرت ابن ابی اوفیٰ والی اس حدیث کی صحیح مسلم اور جامع ترمذی وغیرہ کی روایات میں "معه" کا لفظ نہیں ہے، بلکہ آخری الفاظ یہ ہیں "كنا ناكل الجراد" واللہ اعلم۔
Top