معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1571
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَا: « أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ شَرِيطَةِ الشَّيْطَانِ» زَادَ ابْنُ عِيسَى فِي حَدِيثِهِ: «وَهِيَ الذَّبِيْحَةُ مِنْهُ الْجِلْدُ وَلَا تُفْرَى الْأَوْدَاجُ، ثُمَّ تُتْرَكُ حَتَّى تَمُوتَ» (رواه ابوداؤد)
کھانے پینے کے احکام و آداب
حضرت عبداللہ بن عباس اور حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا:"شریطہ شیطان" کے کھانے سے حدیث کے روای ابن عیسیٰ نے (لفظ "شریطہ شیطان" کی تشریح میں) یہ اضافہ کیا ہے کہ اس سے مراد وہ ذبح کیا ہوا جانور ہے جس کے اوپر سے صرف کھال کاٹ دی جائے اور گلے کی رگیں (جن سے خون جاری ہوتا ہے) نہ کاٹی جائیں اور یوں ہی چھوڑ دیا جائے یہاں تک کہ مر جائے۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ یہ سنگدلانہ فعل بھی ناجائز و حرام ہے، کیوں کہ اس سے جانور کو جو اللہ کی مخلوق ہے، بےضرورت اور بہت دیر تک سخت تکلیف و اذیت ہوتی ہے، اور اس طرح ذبح کیا ہوا جانور بھی مردار کے حکم میں ہے اور اس کا کھانا حرام ہے۔ اس طرح ذبح کئے ہوئے جانور کو "شریطہ شیطان" کہا گیا ہے جس کے معنی ہیں شیطان کا گھائل کیا ہوا، گویا جانور کو ذبح کرنے کا یہ طریقہ شیطان کا سکھایا ہوا ہے۔
Top