معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1570
عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ، قَالَ: قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَهُمْ يَجُبُّونَ أَسْنِمَةَ الإِبِلِ، وَيَقْطَعُونَ أَلْيَاتِ الغَنَمِ، فَقَالَ: مَا قُطِعَ مِنَ البَهِيمَةِ وَهِيَ حَيَّةٌ فَهِيَ مَيْتَةٌ لَا تُؤْكَلْ. (رواه الترمذى وابوداؤد)
کھانے پینے کے احکام و آداب
حضرت ابو واقد لیثی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب (مکہ سے ہجرت فرما کے) مدینہ تشریف لائے تو یہاں (نہایت سنگدلانہ ایک طریقہ یہ رائج تھا کہ) کچھ لوگ کھانے کے لئے اپنے زندہ اونٹ کا کوہان کاٹ لیتے (جو بہت مرغوب قسم کا گوشت ہوتا ہے) اور اسی طرح ذہنوں کی چکی کاٹ لیتے (اور پھر اس اونٹ اور دنبہ کا علاج کر لیتے) تو رسول اللہ ﷺ نے اس بارے میں فرمایا کہ کسی زندہ جانور میں سے جو گوشت کاٹا جائے گا وہ مردار ہے، اس کا کھانا جائز نہیں۔(جامع ترمذی، سنن ابی داؤد)
Top