معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1551
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لاَ تُمَارِ أَخَاكَ، وَلاَ تُمَازِحْهُ، وَلاَ تَعِدْهُ مَوْعِدًا فَتُخْلِفَهُ. (رواه الترمذى)
ظرافت و مزاح
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کہ اپنے بھائی سے جھگڑا ٹنٹا نہ کرو، اور اس سے مزاح (یعنی مذاق) نہ کرو اور اس سے ایسا وعدہ نہ کرو جس کی تم وعدہ خلافی کرو۔ (جامع ترمذی)

تشریح
جیسا کہ اوپر عرض کیا گیا۔ اس حدیث میں مزاح کی ممانعت جس سیاق و سباق میں کی گئی ہے اس سے یہ صاف ظاہر ہو جاتا ہے کہ یہ اسی مزاح کی ممانعت ہے جو ناگوار اور اذیت کا باعث ہو۔
Top