معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1537
عَنْ حُذَيْفَةَ مَلْعُونٌ عَلَى لِسَانِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَعَدَ وَسْطَ الْحَلْقَةِ» (رواه الترمذى وابوداؤد)
حلقہ کے بیچ میں آ کر بیٹھ جانا سخت ممنوع ہے
حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت محمد ﷺ کی زبان مبارک نے اس شخص کو قابل لعنت قرار دیا ہے جو بیچ حلقہ میں بیٹھ جائے۔ (جامع ترمذی، سنن ابی داؤد)

تشریح
شارحین نے اس حدیث کی کئی توجیہیں کی ہیں: ایک یہ کہ اللہ کے بندے حلقہ بنائے بیٹھے ہیں، ایک متکبر یا بےتمیز اور ادب سے ناآشنا آدمی لوگوں کے اوپر سے پھلانگ کے حلقہ کے بیچ میں آ کر بیٹھ جاتا ہے بلا شبہ یہ سخت مجرمانہ حرکت ہے، اور ایسا آدمی لوگوں کی لعنت کا مستحق ہے۔ دوسری توجیہ یہ کی گئی ہے کہ اللہ کے کچھ بندے حلقہ بنائے بیٹھے ہیں اور ہر ایک کا دوسرے سے مواجہہ یعنی آمنا سامنا ہے، ایک آدمی آ کر اس طرھ حلقہ کے بیچ میں بیٹھ جاتا ہے کہ بعض لوگوں کا مواجہہ باقی نہیں رہتا ظاہر ہے کہ یہ بھی بہت بےہودہ حرکت ہے۔ تیسری توجیہ یہ کی گئی ہے کہ اس سے وہ مسخرے مراد ہیں جو لوگوں کے بیچ میں ان کو ہنسانے کے لئے بیٹھ جاتے ہیں اور یہی ان کا مشغلہ ہوتا ہے۔ واللہ اعلم۔
Top