معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1531
عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ مِنَ اللَّيْلِ، وَضَعَ يَدَهُ تَحْتَ خَدِّهِ، ثُمَّ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ بِاسْمِكَ أَمُوتُ وَأَحْيَا» وَإِذَا اسْتَيْقَظَ قَالَ: «الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ» (رواه البخارى)
خود آنحضرتﷺ کس طرح لیٹتے تھے
حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا معمول تھا جب آپ ﷺ رات کو بستر پر لیٹتے تو اپنا ہاتھ رخسار مبارک کے نیچے رکھ لیتے اور اللہ تعالیٰ کے حضور میں عرض کرتے "اللَّهُمَّ بِاسْمِكَ أَمُوتُ وَأَحْيَا" (اے اللہ! میں تیرے ہی نام کے ساتھ مرنا چاہتا ہوں، اور تیرے ہی نام کے ساتھ جیسا چاہتا ہوں) اور پھر جب آپ ﷺ بیدار ہوتے تو اللہ تعالیٰ کے حضور میں عرض کرتے "الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ" (ساری حمد و ستائش اس اللہ کے لئے جس نے ہمیں (ایک طرح کی) موت دینے کے بعد جِلا دیا، اور مرنے کے بعد اسی کی طرف ہمارا اُٹھنا ہو گا)۔ (صحیح بخاری)

تشریح
دوسری روایتوں میں یہ بھی مذکور ہے کہ آپ ﷺ داہنی کروٹ پر داہنا ہاتھ رخسار مبارک کے نیچے رکھ کر لیٹتے رھے اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین فرماتے تھے۔ علاوہ ازیں اس حدیث میں سونے کے لئے لیٹنے کے وقت اور پھر جاگتے وقت کی جس مختصر دعا کا ذکر ہے دوسری حدیثوں میں اس کے علاوہ بھی متعدد دعائیں ان دونوں موقعوں کے لئے روایت کی گئی ہیں۔ یہ سب حدیثیں اس سلسلہ معارف الحدیث کی پانچویں جلد میں "زیر عنوان" سونے کے وقت کی دعائیں درج کی جا چکی ہیں۔
Top