معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1521
عَنْ مُعَاوِيَةُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَتَمَثَّلَ لَهُ الرِّجَالُ قِيَامًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ. (رواه ابوداؤد والترمذى)
اپنی تعظیم کے لئے بندگانِ خدا کا کھڑا ہونا جسے اچھا لگے وہ جہنمی ہے
حضرت معاویہ بن ابی سفیان ؓ سے روایت ہے کہ جس آدمی کو اس بات سے خوشی ہو کہ لوگ اس کی تعظیم میں کھڑے رہیں، اسے چاہئے کہ وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔ (جامع ترمذی، سنن ابی داؤد)

تشریح
ظاہر ہے کہ اس وعید کا تعلق اس صورت سے ہے جب کہ کوئی آدمی خود یہ چاہے اور اسی سے خوش ہو کہ اللہ کے بندے اس کی تعظیم کے لئے کھڑے ہوں اور یہ تکبر کی نشانی ہے، اور تکبر والوں کی جگہ جہنم ہے، جس کے حق میں فرمایا گیا ہے: "بِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِينَ" (وہ دوزخ متکبرین کا برا ٹھکانہ ہے) لیکن اگر کوئی آدمی خود بالکل نہ چاہے مگر دوسرے لوگ اکرام اور عقیدت و محبت کے جذبہ میں اس کے لئے کھڑے ہو جائیں تو یہ بالکل دوسری بات ہے۔ اگرچہ رسول اللہ ﷺ اپنے لئے اس کو بھی پسند نہیں فرماتے تھے۔
Top