معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1505
عَنِ الْمِقْدَادِ بْنِ الأَسْوَدِ فِىْ حَدِيْثِ طَوِيْلٍ فَيَجِيءُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ فَيُسَلِّمُ عَلَيْنَا تَسْلِيمًا لاَ يُوقِظُ النَّائِمَ وَيُسْمِعُ الْيَقْظَانَ. (رواه الترمذى)
بعض حالتوں میں سلام نہ کیا جائے
حضرت مقداد بن الاسود ؓ ایک طویل حدیث کے ضمن میں بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ رات کو اصحاب صفہ کے پاس تشریف لاتے تو آپ ﷺ اس طرح آہستہ اور احتیاط سے سلام کرتے کہ سونے والے نہ جاگتے اور جاگنے والے سن لیتے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سلام کرنے والے کو اس کا لحاظ رکھنا چاہئے کہ اس کے سلام سے کسی سونے والے کی آنکھ نہ کھل جائے، یا اس طرح کی کوئی دوسری اذیت اللہ کے کسی بندے کو نہ پہنچ جائے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں یہ آداب سیکھنے اوربرتنے کی توفیق عطا فرمائے۔
Top