معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1503
عَنْ عَلِيٍّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ مَرْفُوعًا: " يُجْزِئُ عَنِ الْجَمَاعَةِ إِذَا مَرُّوا أَنْ يُسَلِّمَ أَحَدُهُمْ، وَيُجْزِئُ عَنِ الْجُلُوسِ أَنْ يَرُدَّ أَحَدُهُمْ " (رواه البيهقى فى شعب الايمان)
سلام کے متعلق کچھ احکام اور ضابطے
حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی طرف نسبت کر کے بیان فرمایا کہ گزرنے والی جماعت میں سے اگر کوئی ایک سلام کر لے تو پوری جماعت کی طرف سے کافی ہے، اور بیٹھے ہوئے لوگوں میں سے ایک جواب دے دے تو سب کی طرف سے کافی ہے۔ (شعب الایمان للبیہقی)

تشریح
رسول اللہ ﷺ نے سلام اور جوابِ سلام کے کچھ احکام اور ضابطے بھی تعلیم فرمائے ہیں۔ ان کے لئے ذیل کی چند حدیثیں پڑھئے:
Top