معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1481
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْمُؤْمِنُ مِرْآةُ الْمُؤْمِنِ وَالْمُؤْمِنُ أَخُو الْمُؤْمِنِ يَكُفُّ عَلَيْهِ ضَيْعَتَهُ وَيَحُوطُهُ مِنْ وَرَائِهِ. (رواه ابوداؤد والترمذى)
ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے لئے آئینہ ہے
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک مومن دوسرے مومن کا آئینہ ہے، اور مومن دوسرے مومن کا بھائی ہے، اس کے ضرر کو اس سے دفع کرتا ہے اور اس کے پیچھے سے اس کی پاسبانی و نگرانی کرتا ہے۔ (سنن ابی داؤد، جامع ترمذی)

تشریح
آئینہ کا یہ کام ہے کہ وہ دیکھنے والے کو اس کے چہرے کا ہر داغ دھبہ اور ہر بدنما نشان دکھا دیتا ہے، اور صرف اسی کو دکھاتا ہے دوسروں کو نہیں دکھاتا۔ ایک مومن کے دوسرے مومن کے لئے آئینہ ہونے کا مطلب بھی یہی ہے کہ اس کو چاہئے کہ دوسرے بھائی میں جو نامناسب اور قابلِ اصلاح بات دیکھے وہ پورے خلوص اور خیرکواہی کے ساتھ اس کو اس پر مطلع کر دے، دوسروں میں اس کی تشہیر نہ کرے۔ آگے ارشاد فرمایا ہے کہ ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، اس دینی اخوت کے ناطے سے اس کی یہ ذمہ داری ہے کہ اگر اس پر کوئی آفت اور تباہی آنے والی ہو تو وہ اپنے مقدور بھر اس کو روکنے اور اس کی زد سے اس کو بچانے کی کوشش کرے، اور جس طرح اپنی کسی عزیز ترین چیز کی ہر طرف سے پاسبانی اور نگرانی کی جاتی ہے اسی طرح اپنے دینی و ایمانی بھائی کی نگرانی اور پاسبانی کرے۔
Top