معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1480
عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنِ اغْتِيبَ عِنْدَهُ أَخُوهُ الْمُسْلِمُ، وَهُوَ يقْدِرُ عَلَى نَصْرِهِ، فَنَصَرَهُ، نَصَرَهُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ فَاِنْ لَّمْ يَنْصُرَهُ وَهُوَ يقْدِرُ عَلَى نَصْرِهِ، أَدَرَكَهُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ». (رواه البغوى فى شرح السنة)
مسلمان کی عزت و آبرو کی حفاظت و حمایت
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: جس شخص نے سامنے اس کے کسی مسلم بھائی کی غیبت اور بدگوئی کی جائے اور وہ اس کی نصرت و حمایت کر سکتا ہو اور کرے (یعنی غیبت و بدگوئی کرنے والے کو س سے روکے یا اس کا کواب دے اور مداخلت کرے) تو اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس کی مدد فرمائے گا، اور اگر قدرت حاصل ہونے کے باوجود وہ اس کی نصرت و حمایت نہ کرے (نہ غیبت کرنے والے کو غیبت سے روکے نہ جوابدہی اور مدافعت کرے) تو اللہ تعالیٰ دنیا اور آخرت میں س کوتاہی پر پکڑے گا (اور اس کی سزا دے گا)۔ (شرح السنہ للامام محی السنہ للبغوی)

تشریح
حضرت جابر، حضرت معاذ بن انس، حضرت ابو الدرداء، حضرت اسماء بنت یزید اور حضرت انس ؓ کی ان پانچوں حدیثوں سے اندازاہ کیا جا سکتا ہے ہے کہ ایک بندہ مسلم کی عزت و آبرو اللہ تعالیٰ کے نزدیک کس قدر محترم ہے اور دوسرے مسلمانوں کے لئے اس کی حفاظت و حمایت کس درجہ کا فریضہ ہے اور اس میں کوتاہی کس درجہ کا سنگین جرم ہے۔ افسوس ےہے کہ ہدایت محمدی ﷺ کے اس اہم باب کو امت نے بالکل ہی فراموش کر دیا ہے۔ بلاشبہ یہ ہمارے ان اجتماعی گناہوں میں سے ہے جن کی پاداش میں ہم صدیوں سے اللہ تعالیٰ کی نصرت سے محروم ہیں، ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور ذلیل ہو رہے ہیں۔
Top