معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1475
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:حَقُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ خَمْسٌ رَدُّ السَّلاَمِ، وَعِيَادَةُ الْمَرِيضِ، وَاتِّبَاعُ الْجَنَائِزِ، وَإِجَابَةُ الدَّعْوَةِ، وَتَشْمِيتُ الْعَاطِسِ. (رواه البخارى ومسلم)
اسلامی رشتے کے چند خاص حقوق
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک مسلم کو دوسرے مسلم پر پانچ حق ہیں۔ سلام کا جواب دینا، بیمار کی عیادت کرنا، جنازے کے ساتھ جانا، دعوت قبول کرنا اور چھینک آے پر "يرحمك الله" کہہ کے اس کے لئے دعائے رحمت کرنا۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ روزمرہ کی عملی زندگی میں یہ پانچ باتیں ایسی ہیں جن سے دو مسلمانوں کا باہمی تعلق ظاہر ہوتا ہے اور نشوونما بھی پاتا ہے، اس لئے ان کا خاص طور سے اہتمام کیا جائے۔ ایک دوسری حدیث میں سلام کا جواب دینے کی جگہ خود سلام کرنے کا ذکر فرمایا گیا ہے، اور ان پانچ کے علاوہ بعض اور چیزوں کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس حدیث میں ان پانچ کا ذکر بطور تمثیل کے فرمایا گیا ہے، ورنہ اور بھی اس درجہ کی چیزیں ہیں جو اسی فہرست میں شامل ہیں۔
Top