معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1448
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا شَكَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسْوَةَ قَلْبِهِ، فَقَالَ: «امْسَحْ رَأْسَ الْيَتِيمِ، وَأَطْعِمِ الْمِسْكِينَ» (رواه احمد)
کمزور اور حاجت مند طبقوں کے حقوق: مسکینوں ، یتیموں اور بیواؤں کی کفالت و سرپرستی
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے اپنی قساوتِ قلبی اور سخت دلی کی شکایت کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ:یتیموں کے سر پر (پیار کا) ہاتھ پھیرا کرو اور مسکینوں حاجت مندوں کو کھانا کھلایا کرو۔ (مسند احمد)

تشریح
یتیموں کے سروں پر شفقت کا ہاتھ پھیرنا اور مسکینوں حاجت مندوں کو کھانا کھلانا دراصل وہ اعمال ہیں جو جو دل کی درد مندی اور ترحم کے جذبہ سے صادر ہوتے ہیں، لیکن اگر کسی کا دل دردمندی اور جذبہ ترحم سے خالی ہو اور اس کے بجائے اس میں قساوت ہو تو اس کا علاج یہ ہے کہ وہ عزت اور قوت ارادی سے کام لے کر یہ اعمال کرے، ان شاء اللہ اس کے دل کی قساوت دردمندی سے بدل جائے گی۔ رسول اللہ ﷺ نے اس حدیث میں اسی طریق علاج کی طرف رہنمائی فرمائی ہے۔
Top