معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1445
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَبَضَ يَتِيمًا مِنْ بَيْنِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى طَعَامِهِ وَشَرَابِهِ أَدْخَلَهُ اللَّهُ الجَنَّةَ الْبَتَّةَ إِلاَّ أَنْ يَعْمَلَ ذَنْبًا لاَ يُغْفَرُ لَهُ. (رواه الترمذى)
کمزور اور حاجت مند طبقوں کے حقوق: مسکینوں ، یتیموں اور بیواؤں کی کفالت و سرپرستی
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: اللہ کے جس بندے نے مسلمانوں میں سے کسی یتیم بچے کو لے لیا اور اپنے کھانے پینے میں شریک کر لیا تو اللہ تعالیٰ اس کو ضرور بالضرور جنت میں داخل کر دے گا۔ الا یہ اس نے کوئی ایسا جرم کیا ہو جو ناقابلِ معافی ہو۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اس حدیث سے صراحۃً معلوم ہوا کہ یتیم کی کفالت و پرورش پر داخلہ جنت کا قطعی بشارت اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ وہ آدمی کسی ایسے سخت گناہ کا مرتکب نہ ہو جو اللہ کے نزدیک ناقابل معافی ہو (جیسے شرک و کفر اور کونِ ناحق وغیرہ) دراصل یہ شرط اس طرح کی تمام تبشیریں حدیثوں میں ملھوظ ہوتی ہے، اگرچہ الفاظ میں مذکور نہ ہو۔ بہرحال اس طرح کی تمام ترغیبی اور تبشیری حدیثوں میں بطور قاعدہ کلیہ کے اس کو ملحوظ رکھنا چاہئے۔
Top