معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1444
عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَا وَكَافِلُ اليَتِيمِ لَهُ اَوْ لِغَيْرِهِ فِي الجَنَّةِ هَكَذَا وَأَشَارَ السَّبَّابَةَ وَالوُسْطَى وَفَرَّجَ بَيْنَهُمَا شَيْئًا. (رواه البخارى)
کمزور اور حاجت مند طبقوں کے حقوق: مسکینوں ، یتیموں اور بیواؤں کی کفالت و سرپرستی
حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: میں اور اپنے یا پرائے یتیم کی کفالت کرنے والا آدمی جنت میں اس طرح (قریب قریب) ہوں گے اور آپ ﷺ نے اپنی انگشت شہادت اور بیچ والی انگلی سے اشارہ کر کے بتلایا، اور ان کے درمیان تھوڑی سی کشادگی رکھی۔ (صحیح بخاری)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی کلمہ والی انگلی اور اس کے برابر کی بیچ والی انگلی اس طرح اٹھا کر ان کے درمیان تھوڑا سا فاصلہ رکھا، بتلایا کہجتنا تھوڑا سا فاصلہ اور فرق تم میری ان دو انگلیوں کے درمیان دیکھتے ہو بس اتنا ہی فاصلہ اور فرق جنت میں میرے اور اس مردِ مومن کے مقام میں ہو گا جو اللہ کے لئے اس دنیا میں کسی یتیم کی کفالت اور پرورش کا بوجھ اٹھائے خواہ وہ یتیم اس کا اپنا ہو (جیسے پوتا یا بھتیجا وغیرہ) یا پرایا ہو یعنی جس کے ساتھ رشتہ داری وغیرہ کا کوئی خاص تعلق نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ ان حقیقتوں پر یقین نصیب فرمائے اور وہ سعادت میسر فرمائے جس کی رسول اللہ ﷺ نے ان ارشادات میں ترغیب دی ہے۔
Top