معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1429
عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: خَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ لأَهْلِهِ وَأَنَا خَيْرُكُمْ لأَهْلِي. (رواه الترمذى والدارمى ورواه ابن ماجه عن ابن عباس)
بیویوں کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کا معیاری اور مثالی برتاؤ
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: وہ آدمی تم میں زیادہ اچھا اور بھلا ہے جو اپنی بیوی کے حق میں اچھا ہو۔ (اسی کے ساتھ فرمایا) اور میں اپنی بیویوں کے لیے بہت اچھا ہوں۔ (جامع ترمذی) (نیز مسند دارمی اور سنن ابن ماجہ مین یہی حدیث حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت کی گئی ہے)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ آدمی کی اچھائی اور بھلائی کا خاص معیار اور نشانی یہ ہے کہ اس کا برتاؤ اپنی بیوی کے حق میں اچھا ہو۔ آگے مسلمانوں کے واسطے اپنی اس ہدایت کو زیادہ موثر بنانے کے لئے رسول اللہ ﷺ نے خود اپنی مثال بھی پیش فرمائی کہ خدا کے فضل سے میں اپنی بیویوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتا ہوں۔ واقعہ یہ ہے کہ بیویوں کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کا برتاؤ انتہائی دلجوئی اور دلداری کا تھا، جس کی ایک دو مثالیں آگے درج ہونے والی حدیثوں سے بھی معلوم ہوں گی۔
Top