معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1393
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ عَالَ ثَلَاثَ بَنَاتٍ أَوْ ثَلَاثَ أَخَوَاتٍ، أَوْ أُخْتَيْنِ، أَوْ بِنْتَيْنِ، فَأَدَّبَهُنَّ، وَأَحْسَنَ إِلَيْهِنَّ، وَزَوَّجَهُنَّ، فَلَهُ الْجَنَّةُ» (رواه ابوداؤد والترمذى)
خاص کر لڑکیوں کے ساتھ حسن سلوک کی اہمیت
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس بندے نے تین بیٹیوں یا تین بہنوں یا دو ہی بیٹیوں یا بہنوں کا بار اٹھایا اور ان کی اچھی تربیت کی اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا اور پھر ان کا نکاح بھی کر دیا تو اللہ تعالیی کی طرف سے اس بندے کے لئے جنت کا فیصلہ ہے۔ (سنن ابی داؤد، جامع ترمذی)

تشریح
ان حدیثوں میں رسول اللہ ﷺ نے حسن سلوک کو لڑکیوں کا صرف حق ہی نہیں بتلایا بلکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس پر داخلہ جنت اور عذاب دوزخ سے نجات کا آپ نے اعلان فرمایا، اور یہ انتہائی خوش خبری سنائی کہ لڑکیوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے والے اہل ایمان قیامت میں اس طرح میرے قریب اور بالکل میرے ساتھ ہوں گے جس طرح ایک ہاتھ کی باہم ملی ہوئی انگلیاں ساتھ ہوتی ہیں۔
Top