معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1385
عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَحَبَّ أَسْمَائِكُمْ إِلَى اللهِ عَبْدُ اللهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ» (رواه مسلم)
تسمیہ (نام رکھنا)
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: تمہارے ناموں میں اللہ کو سب سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ نام عبداللہ اور عبدالرحمن ہیں۔ (صحیح مسلم)

تشریح
عبداللہ اور عبدالرحمن کے زیادہ پسندیدہ ہونے کی وجہ ظاہر ہے اس میں بندے کی عبدیت کا اعلان ہے اور وہ چیز اللہ کو پسند ہے۔ اسی طرح انبیاء علیہم السلام کے نام بھی پسندیدہ ناموں میں سے ہیں وہ انبیاء علیہم السلام کے ساتھ نسبت کو ظاہر کرتے ہیں۔ چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے صاحبزادے کا نام ابراہیم رکھا تھا۔ اور سنن ابی داؤد وغیرہ میں آپ ﷺ کا یہ ارشاد بھی مروی ہے: "سَمُّوْا بِاَسْمَاءِ الْاَنْبِيَاء" (یعنی پیغمبروں کے نام پہ نام رکھو) اس کے علاوہ رسول اللہ ﷺ نے بعض بچوں کے نام ایسے رکھے جو معنوی لحاظ سے اچھے ہیں، اگرچہ وہ پیغمبروں کے معروف ناموں میں سے نہیں ہیں مثلاً اپنے نواسوں کا نام حسن اور حسین رکھا، اور ایک انصاری صحابی کے بچے کا نام مُنذِر رکھا۔ الغرض اس باب میں رسول اللہ ﷺ کے طرز عمل اور آپ کے ارشادات سے یہی رہنمائی ملتی ہے کہ باپ کی ذمہ داری ہے کہ بچے کا اچھا نام رکھے یا اپنے کسی بزرگ سے رکھوائے۔
Top