معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1381
عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ: عَقَّ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الحَسَنِ بِشَاةٍ، وَقَالَ: يَا فَاطِمَةُ، احْلِقِي رَأْسَهُ، وَتَصَدَّقِي بِزِنَةِ شَعْرِهِ فِضَّةً، قَالَ: فَوَزَنَتْهُ فَكَانَ وَزْنُهُ دِرْهَمًا أَوْ بَعْضَ دِرْهَمٍ. (رواه الترمذى)
عقیقہ
حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حسن کے عقیقہ میں ایک بکری کی قربانی کی اور آپ ﷺ نے (اپنی صاحبزادی سیدہ) فاطمہؓ سے فرمایا کہ اس کا سر صاف کر دو اور بالوں کے وزن بھر چاندی صدقہ کر دو ہم نے وزن کیا تو ایک درہم کے برابر یا اس سے بھی کچھ کم تھے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اس حدیث میں عقیقہ کے سلسلے میں قربانی کے علاوہ بچے کے بالوں کے وزن بھر چاندی صدقہ کرنے کا بھی ذکر ہے، یہ بھی مستحب ہے۔ اس حدیث کے بیان کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے صاحبزادہ حسنؓ کے بالوں کے وزن بھر چاندی صدقہ کرنے کا حضرت سیدہ فاطمہ ؓ کو جو حکم دیا تھا بعض حضرات نے اس کی توجیہ یہ کی ہے کہ حضرت حسنؓ کی پیدائش کے دنوں میں ان کے ماں باپ (حضرت فاطمہ اور حضرت علی ؓ) کے ہاں اتنی وسعت نہیں تھی کہ وہ عقیقہ کی قربانی کر سکتے، اس لئے رسول اللہ ﷺ نے بکری کی قربانی تو اپنی طرف سے کر دی، لیکن حضرت فاطمہؓ سے فرما دیا کہ بچے کے بالوں کے وزن بھر چاندی وہ صدقہ کر دیں، تا کہ ان کی طرف سے بھی کچھ شکرانہ صدقے کی شکل میں اللہ کے حضور میں گزر جائے۔
Top