معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1372
عَنْ عَائِشَةَ: «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُؤْتَى بِالصِّبْيَانِ فَيُبَرِّكُ عَلَيْهِمْ وَيُحَنِّكُهُمْ» (رواه مسلم)
تحنیک اور دعائے برکت
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ لوگ اپنے بچوں کو رسول اللہ ﷺ کے پاس لایا کرتے تھے آپ ﷺ ان کے لئے خیر و برکت کی دعا فرماتے تھے اور تحنیک فرماتے تھے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
رسول اللہ ﷺ کی معرفت اور صحبت کے نتیجہ میں صحابہ کرامؓ کو آپ ﷺ کے ساتھ عقیدت کا جو تعلق تھا اس کا ایک ظہور یہ بھی تھا کہ نومولود بچے آپ ﷺ کی خدمت میں لائے جاتے تھے تا کہ آپ ﷺ ان کے لئے خیر و برکت کی دعا فرمائیں اور کھجور یا ایسی ہی کوئی چیز چبا کر بچے کے تالو پر مل دیں اور اپنا لعاب دہن اس کے منہ میں ڈال دیں جو خیر و برکت کا باعث ہو۔ اس عمل کو تحنیک کہتے ہیں۔
Top