معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 79
عَنْ أَنَسٍ، قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةَ كَهَاتَيْنِ» (رواه البخارى ومسلم)
قیامت
حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: "میں اور قیامت ان دو انگلیوں کی طرح ہیں"۔

تشریح
یعنی آنحضرتﷺ نے کلمہ شہادت والی انگلی، اور اس کے برابر والی بیچ کی انگلی ملا کر فرمایا: میری بعثت میں اور قیامت میں اتنا قرب اور اتصال ہے جتنا کہ ان دو انگلیوں میں۔ اس سے غالباً آپ کا مطلب یہ تھا، کہ اللہ تعالیٰ نے اس دنیا کے جتنے دور مقرر کئے تھے وہ سب ختم ہو گئے، اب یہ دور اس کا آخری دور ہے جو میری بعثت سے شروع ہوا ہے، اور قیامت پر ختم ہو گا، میرے اور قیامت کے درمیان کوئی نیا نبی نہیں آئے گا، نہ کوئی نئی امت پیدا ہو گی، اس لئے اس کو بہت دور سمجھ کر اس کی طرف سے بے فکر اور بے پروا نہ ہونا چاہئے۔
Top