Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 140)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 490
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « أَبْرِدُوا بِالظُّهْرِ ، فَإِنَّ شِدَّةَ الحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ » (رواه البخارى)
نماز کے اوقات
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: جب گرمی سخت ہو تو ظہر کو ٹھنڈے وقت پڑھا کرو، کیونکہ گرمی کی شدت آتش دوزخ کے جوش سے ہے۔ (صحیح بخاری) (یہ حدیث صحیح بخاری اور صحیح مسلم دونوں میں حضرت ابو ہریرہ کی روایت سے بھی مروی ہے، لیکن اس میں " فَأَبْرِدُوا بِالصَّلاَةِ " کا لفظ ہے، اگرچہ مراد اس سے بھی ظہر ہی ہے)
تشریح
دنیا میں ہم جو کچھ دیکھتے ہیں اور محسوس کرتے ہین اس کے کچھ تو ظاہری اسباب ہوتے ہیں جنہیں ہم خود بھی جانتے ہیں اور سمجھتے ہیں اور کچھ باطنی اسباب ہوتے ہیں جو ہمارے احساس و ادراک کی دسترس سے باہر ہوتے ہیں۔ انبیاء علیہم السلام کبھی کبھی ان کی طرف اشارے فرماتے ہیں، اس حدیث میں جو فرمایا گیا ہے کہ " گرمی کی شدت آتش دوزخ کے جوش سے ہے " یہ اسی قبیل کی چیز ہے، گرمی کی شدت کا ظاہری سبب تو آفتاب ہے اور اس بات کو ہر شخص جانتا ہے اور کوئی بھی اس سے انکار نہیں کر سکتا، لیکن عالم باطن، اور عالم غیب میں اس کا تعلق جہنم کی آگ سے بھی ہے، اور یہ ان حقائق میں سے ہے جو انبیاء علیہم السلام ہی کے ذریعہ معلوم ہو سکتے ہیں۔ دراصل ہر راحت اور لذت کا مرکز اور سرچشمہ جنت ہے، اور ہر تکلیف و مصیبت کا اصل خزانہ اور سرچشمہ جہنم ہے، اس دنیا میں جو کچھ راحت و لذت یا تکلیف و مصیبت ہے وہ وہیں کے لامحدود خزانہ کا کوئی ذرہ اور اسی اتہاہ سمندر کا کوئی قطرہ اور وہیں کی ہواؤں کا کوئی جونکا ہے، اور اس کو اس مرکز و مخزن سے خاص نسبت ہے، اسی بنیاد پر اس حدیث میں گرمی کی شدت کو جہنم کی تیزی اور اس کے جوش و خروش سے منسوب کیا گیا ہے، اور اصل مقصد بس اتنا ہے کہ گرمی کی شدت کو جہنم سے ایک خاص نسبت ہے اور وہ غضب خداوندی کا ایک مظہر ہے اور خنکی و ٹھنڈک رحمت خداوندی کی لہر ہے اس لئے جس موسم میں نصف النہار کے وقت سخت گرمی ہو اور گرمی کی شدت سے فضا جہنم بن رہی ہو تو ظہر کی نماز کچھ تاخیر کر کے ایسے وقت پڑھی جائے جب گرمی کی شدت ٹوٹ جائے وقت کچھ ٹھنڈا ہو جائے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔
Top