معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 42
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَكْمَلُ الْمُؤْمِنِينَ إِيمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا» (رواه ابو داؤد والدارمى)
ایمان کے تکمیلی عناصر اور خاص شرائط و لوازم
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "مسلمانوں میں زیادہ کامل ایمان اُس کا ہے جس کے اخلاق زیادہ اچھے ہیں"۔ (ابو داؤد، دارمی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ کمال ایمان کا انحصار حسنِ اخلاق پر ہے، پس اخلاق میں جو جتنا بلند ہو گا، اسی قدر اس کا ایمان کامل ہو گا، یا اسی کو یوں کہہ لیجئے کہ حسنِ اخلاق کمالِ ایمان کا لازمی نتیجہ اور ثمرہ ہے، لہذا جس شخص کا ایمان جتنا کامل ہو گا، اسی کی نسبت سے اسکے اخلاق بلند ہوں گے۔ یہ نہں ہو سکتا کہ کسی شخص کو ایمان کی حقیقت تو نصیب ہو، لیکن اُس کے اخلاق اچھے نہ ہوں۔
Top