معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 23
عَنْ اَبِىْ هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَشْهَدُوْا اَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَيُؤْمِنُوْا بِىْ وَبِمَا جِئْتُ بِهِ فَإِذَا فَعَلُوْا ذَالِكَ عَصَمُوا مِنِّي دِمَاءَهُمْ، وَأَمْوَالَهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا، وَحِسَابُهُمْ عَلَى اللهِ (رواه مسلم)
ایمان لانے کے بعد جوجان و مال معصوم و محفوظ ہو جاتے ہیں
حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "مجھے حکم ہے کہ میں لوگوں سے اُس وقت تک جنگ جاری رکھوں جب تک کہ وہ "لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ" کی شہادت دیں، اور مجھ پر اور جو ہدایت میں لے کر آیا ہوں اس پر ایمان لے آٗئیں، سو جب وہ ایسا کر لیں، تو انہوں نے اپنے جان و مال کو مجھ سے محفوظ کر لیا، سوائے اس کے حق کے اور اُن کا حساب اللہ کے سپرد ہے "۔ (مسلم)

تشریح
اس حدیث میں "لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ" کی شہادت کے علاوہ رسول اللہ ﷺ کی نبوت و رسالت پر اور آپ کے لائے ہوئے دین پر ایمان لانے کا بھی ذكر ہے، یہ بھی اس بات کا واضح قرینہ ہے کہ اس سے پہلی حدیث میں "لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ" کے قائل ہونے کا جو ذکر ہے، اس سے دعوتِ اسلام کا قبول کرنا ہی مراد ہے۔
Top