معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 20
عَنْ عَمْرِو بْنَ الْعَاصِ قَالَ لَمَّا جَعَلَ اللهُ الْإِسْلَامَ فِي قَلْبِي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: ابْسُطْ يَمِينَكَ فَلْأُبَايِعْكَ، فَبَسَطَ يَمِينَهُ، قَالَ: فَقَبَضْتُ يَدِي، قَالَ: «مَا لَكَ يَا عَمْرُو؟» قَالَ: قُلْتُ: أَرَدْتُ أَنْ أَشْتَرِطَ، قَالَ: «تَشْتَرِطُ بِمَاذَا؟» قُلْتُ: أَنْ يُغْفَرَ لِي، قَالَ: «أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الْإِسْلَامَ يَهْدِمُ مَا كَانَ قَبْلَهُ؟ وَأَنَّ الْهِجْرَةَ تَهْدِمُ مَا كَانَ قَبْلَهَا؟ وَأَنَّ الْحَجَّ يَهْدِمُ مَا كَانَ قَبْلَهُ؟» (رواه مسلم)
اسلام لانے سے پچھلے سب گناہ معاف ہو جاتے ہیں
حضرت عمرو بن العاضؓ سے مروی ہے، کہ جب اللہ تعالیٰ نے اسلام لانے کا خیال میرے دل میں ڈالا، تو میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، اور میں نے عرض کیا، اپنا ہاتھ بڑھائیے تا کہ میں آپ سے بیعت کروں، پس آپ نے اپنا داہنا ہاتھ آگے کر دیا، پس میں نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا، تو آپ نے فرمایا: عمرو! تمہیں کیا ہوا؟ (یعنی تم نے اپنا ہاتھ کیوں کھینچ لیا؟) میں نے عرض کیا: میں ایک شرط لگانا چاہتا ہوں، آپ نے فرمایا: تم کیا شرط لگانا چاہتے ہو؟ میں نے عرض کیا: یہ کہ میری خطائیں بخش دی جائیں۔ آپ نے ارشاد فرمایا: اے عمرو! کیا تمہیں معلوم نہیں ہے، کہ اسلام قبول کرنا پہلے سب گناہوں کو ڈھا دیتا ہے، اور ہجرت بھی پہلے گناہوں کو ختم کر دیتی ہے اور حج بھی پہلے گناہوں کو زائل کر دیتا ہے۔

تشریح
آنحضرتﷺ نے گناہوں کی مغفرت کے بارے میں اسلام کے علاوہ ہجرت اور حج کی تاثیر کا ذکر اس موقع پر یہ ظاہر کرنے کے لیے فرمایا کہ اسلام تو اسلام، اس کے بعض اعمال میں بھی گناہوں سے پاک صاف کر دینے کی خاصیت ہے۔۔۔ لیکن دو باتیں یہاں خاص طور قابلِ لحاظ ہیں، ایک یہ کہ اسلام لانے اور ہجرت یا حج کرنے کی یہ تاثیر اس صورت میں ہے جبکہ یہ کام صدقِ نیت اور اخلاص کے ساتھ کئے جائیں، دوسرے یہ کہ دلائلِ شرعیہ سے یہ بات اپنی جگہ ثابت شدہ ہے، کہ اگر کسی کے ذمے اللہ کے بندوں کے حقوق ہیں، خصوصاً مالی حقوق تو اسلام یا ہجرت یا حج سے وہ معاف نہیں ہوتے، اُن کا معاملہ حقداروں ہی سے صاف کرنا ضروری ہے۔ کفر و شرک کی زندگی سے تائب ہو کر اسلام قبول کرنے والوں کے پچھلے گناہوں کی معافی کا وعدہ قرآن مجید میں بھی کیا گیا ہے، ارشاد ہے: قُلْ لِّلَّذِيْنَ كَفَرُوْۤا اِنْ يَّنْتَهُوْا يُغْفَرْ لَهُمْ مَّا قَدْ سَلَفَ اے رسول! اُن لوگوں سے کہہ دیجئے جنہوں نے کفر کا ارتکاب کیا، کہ اگر وہ باز آ جائیں، تو اُن کے پچھلے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔
Top