معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 138
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «حُفَّتِ النَّارُ بِالشَّهَوَاتِ وَحُفَّتِ الْجَنَّةُ بِالْمَكَارِهِِ» (رواه البخارى ومسلم)
جنت اور دوزخ کے بارے میں ایک اہم انتباہ
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "دوزخ شہوات و لذات سے گھیر دی گئی ہے اور جنت سختیوں اور مشقتوں سے گھری ہوئی ہے"۔ (بخاری و مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ معاصی، یعنی جو اعمال انسان کو دوزخ میں پہنچانے والے ہیں، ان میں عموماً نفس کی شہوت و لذت کا بڑا سامان ہے، اور طاعات یعنی جو اعمال انسان کو جنت کا مستحق بنانے والے ہیں وہ عموماً نفسِ انسانی کے لیے شاق اور گراں ہیں پس جو شخص نفس کی خواہشوں سے مغلوب ہو کر معاصی کا ارتکاب کرے گا، اس کا ٹھکانا دوزخ ہو گا، اور اللہ کا جو بندہ اللہ کی فرمانبرداری کی مشقتوں کو برداشت کرے گا، اور خواہشات والی "خوشگوار اور لذیذ" زندگی کے بجائے احکام الہٰی کی اطاعت والی مجاہدہ کی زندگی گزارے گا، وہ جنت میں اپنا مقام حاصل کر لے گا۔ اس سے اگلی حدیث میں اسی حقیقت کو ایک اور عنوان سے، اور کسی قدر تفصیل سے بیا فرمایا گیا ہے۔
Top