معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 132
عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ النَّارُ إِلَى كَعْبَيْهِ، وَمِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ النَّارُ إِلَى رُكْبَتَيْهِ، وَمِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ النَّارُ إِلَى حُجْزَتِهِ، وَمِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ النَّارُ إِلَى تَرْقُوَتِهِ» (رواه مسلم)
دوزخ اور اس کا عذاب
سمرہ بن جندب سے روایت ہے، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: دوزخیوں میں سے بعض وہ ہوں گے کہ جن کو پکڑے گی آگ ان کے ٹخنوں تک، اور بعض وہ ہوں گے کہ جن کو پکڑے گی آگ ان کے زانوؤں تک، اور بعض وہ ہوں گے کہ جن کو پکڑے گی آگ ان کے کمرتک، اور بعض وہ ہوں گے کہ جن کو پکڑے گی آگ ان کے ہنسلی تک۔ (مسلم)

تشریح
حدیث کا مقصد یہ ہے کہ دوزخ میں سب ایک درجہ میں اور ایک ہی حال میں نہیں ہوں گے، بلکہ جرائم کی نوعیت کے لحاظ سے ان کے عذاب میں کمی بیشی ہو گی، مثلاً کچھ لوگوں کا حال یہ ہو گا کہ آگ ان کے صرف ٹخنوں تک پہنچے گی،اور کچھ لوگوں پر عذاب ان سے زیادہ ہو گا، اور آگ ان کے زانوؤں تک پہنچے گی، اور کچھ لوگوں پر اس سے زیادہ ہو گا، اور آگ ان کی کمر تک پہنچا کرے گی، اور کچھ لوگان سے بھی سخت تر اور بدتر حالت میں رہیں گے، اور آگ ان کی گردن تک پہنچے گی۔ اَللَّهُمَّ احْفَظْنَا
Top