معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 115
عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَشْفَعُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثَلَاثَةٌ: الْأَنْبِيَاءُ، ثُمَّ الْعُلَمَاءُ، ثُمَّ الشُّهَدَاءُ "(رواه ابن ماجه)
شفاعت
حضرت عثمان سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "قیامت میں تین طرح کے لوگ (خصوصیت سے) شفاعت کریں گے، انبیاءؑ، پھر دین کا علم رکھنے والے، اور پھر شہداء "۔ (ابن ماجہ)

تشریح
حدیث کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان تین گروہوں سے باہر کا کوئی شخص کسی کی سفارش نہیں کر سکے گا، بلکہ مطلب یہ ہے کہ خاص شفاعت انہی تین گروہ والوں کی ہو گی، لیکن ان کے علاوہ بعض ان صالحین کو بھی اذن شفاعت ملے گا جو ان تینوں میں سے کسی گروہ میں بھی نہیں ہوں گے، بلکہ جیسا کہ دوسری احادیث سے معلوم ہوتا ہے چھوٹے بچے بھی اپنے ماں باپ کی سفارش کریں گے، اور اعمالِ صالحہ کی بھی شفاعت کریں گے۔
Top