معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 107
عَنْ أَنَسٍ قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَشْفَعَ لِي يَوْمَ القِيَامَةِ، فَقَالَ: «أَنَا فَاعِلٌ» قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَيْنَ أَطْلُبُكَ؟ قَالَ: «اطْلُبْنِي أَوَّلَ مَا تَطْلُبُنِي عَلَى الصِّرَاطِ». قَالَ: قُلْتُ: فَإِنْ لَمْ أَلْقَكَ عَلَى الصِّرَاطِ؟ قَالَ: «فَاطْلُبْنِي عِنْدَ المِيزَانِ». قُلْتُ: فَإِنْ لَمْ أَلْقَكَ عِنْدَ المِيزَانِ؟ قَالَ: «فَاطْلُبْنِي عِنْدَ الحَوْضِ فَإِنِّي لَا أُخْطِئُ هَذِهِ الثَّلَاثَ المَوَاطِنَ» (رواه الترمذى)
حوض وکثر ، صراط اور میزان
حضرت انس (خادم رسول ﷺ) روایت ہے کہ میں نے حضور ﷺ سے عرض کیا کہ قیامت کے روز آپ میری سفارش فرمائیے گا! آپ نے فرمایا، کہ میں تمہارا یہ کام کروں گا، میں نے عرض کیا تو (قیامت کے روز) میں آپ کو کہاں تلاش کروں؟ آپ نے فرمایا سب سے پہلے جب تمہیں میری تلاش ہو، تو صراط پر مجھے دیکھنا میں نے عرض کیا اگر میںآپ کو صراط پر نہ پا سکوں، تو پھر کہاں تلاش کروں؟ آپ نے فرمایا، تو پھر مجھے میزان کے پاس تلاش کرنا! میں نے عرض کیا، اور اگر میں میزان کے پاس بھی آپ کو نہ پا سکوں، تو پھر کہاں تلاش کروں؟ آپ نے فرمایا، تو پھر مجھے حوض کے پاس دیکھنا! کیوں کہ میں اس وقت ان تین مقامات سے دور کہیں نہ جاؤں گا۔ (ترمذی)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آخرت کی شفاعت ایسی چیز ہے جس کی رسول ﷺ سے درخواست کی جا سکتی ہے اور اگرچہ اس حدیث میں حضور نے اپنے ملنے کے مقامات حضرت انسؓ کو بتلائے ہیں، لیکن دراصل شفاعت کے سب حاجت مندوں کے لیے حضور نے اپنے ملنے کے یہ پتے بتلائے ہیں۔
Top