سنن ابنِ ماجہ - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 3367
حدیث نمبر: 3367
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مُوسَى السُّدِّيُّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سَيْفُ بْنُ هَارُونَ،‏‏‏‏ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ السَّمْنِ وَالْجُبْنِ وَالْفِرَاءِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ الْحَلَالُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ فِي كِتَابِهِ،‏‏‏‏ وَالْحَرَامُ مَا حَرَّمَ اللَّهُ فِي كِتَابِهِ،‏‏‏‏ وَمَا سَكَتَ عَنْهُ فَهُوَ مِمَّا عَفَا عَنْهُ.
دہی اور گھی کا استعمال
سلمان فارسی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے گھی، پنیر اور جنگلی گدھے کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: حلال وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں حلال قرار دیا ہے، اور حرام وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں حرام قرار دیا ہے، اور جس کے بارے میں چپ رہے وہ معاف (مباح) ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/اللباس ٦ (١٧٢٦)، (تحفة الأشراف: ٤٤٩٦) (حسن) (سند میں ہارون ضعیف ہے، لیکن شاہد کی بناء پر یہ حدیث حسن ہے، تراجع الألبانی: رقم: ٤٢٨ )
وضاحت: ١ ؎: یعنی حلال ہے اس کے کھانے میں کچھ مواخذہ نہیں، کیونکہ حلال سیکڑوں چیزیں ہیں، ان سب کا بیان کرنا دشوار تھا، اس لئے جو چیزیں حرام تھیں ان کو قرآن اور حدیث میں بیان کردیا گیا، اسی طرح وہ چیزیں جو حلال تھیں لیکن مشرکین جہالت سے ان کو حرام سمجھتے تھے، انہیں بھی بیان کردیا گیا۔
It was narrated that Salman AlFârisi said: “The essenger of Allah was asked about ghee, cheese and wild donkeys. He said: ‘What is lawful is that which Allah has pennitted, in His Book and what is unlawful is that which Allah has forbidden in His Book. What He remained silent about is what is pardoned.” (Hasan)
Top